سون کی وادی میں کچے راستے پر میلوں اندر جانے کے بعد ایک موڑ آیا تو دور پہاڑ کی چوٹی پر جلال الدین خوارزم شاہ کے قلعے پر پہلی نظر پڑی اور حیرت سے وہی…
Read moreدریائے آمو کے مغربی کنارے پر ازبکستان کا ایک شہر خیوا ہے۔ اس شہر نے دنیا کو تین عظیم ہستیاں دیں۔ ایک الخوارزمی جو الجبرا کے بانی ہیں، دوسرے البیرون…
Read moreمغل بادشاہ شہنشاہ اکبر نے ہمسایہ ریاستوں پر حملے کر کے انہیں اپنی سلطنت میں شامل کر لیا۔ فتوحات کے بعد شہنشاہ ا کبر نے اپنی رعایا سے فیاضانہ سلوک ک…
Read moreیروشلم دنیا کا وہ واحد شہر ہے جو بیک وقت تین بڑے مذاہب کا مقدس شہر مانا جاتا ہے۔ مسلمان اسے نہایت عزت اور تکریم کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ مسلمانوں کا ع…
Read more’موت آنے تک جاری رہنے والی جدوجہد کی کوئی حد نہیں ہے۔ دنیا کے کسی بھی گوشے میں جو کچھ بھی ہو رہا ہے ہم اس سے لاتعلق نہیں رہ سکتے۔ سامراج کے خلاف کسی …
Read moreیہ 1227 عیسوی کا ذکر ہے جب عظیم منگول قبیلے کا سردار تیموجن (دنیا اسے چنگیز خان اور خاقان اعظم کے نام سے بھی جانتی ہے ) جب اپنی زندگی کی آخری جنگ لڑت…
Read moreبخت نصر ( 605 قبل مسیح سے 562 قبل مسیح تک ) اپنے زمانے کا سفاک ترین اور ظالم بادشاہ تھا، اکثر مورخین کہتے ہیں کہ اس کے دماغ میں ہر لمحہ '' ف…
Read moreبارہویں صدی عیسوی میں چنگیز خان کی قیادت میں صحرائے گوبی کے شمال سے خوں خوار منگول بگولا اٹھا جس نے صرف چند دہائیوں میں ہی دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے ل…
Read moreکچھ لوگ ہماری آنکھوں سے اوجھل ہو جاتے ہیں لیکن ان کی شخصیت کے ان مٹ رنگ ہمیں ان کے وجود کا احساس دلاتے رہتے ہیں۔ پوٹھوہار کے خطے میں تاریخ کے آثا…
Read moreErtugrul According to Ottoman tradition, he was the son of either Günduz Alp or Suleyman Shah, leader of the Kayı tribe of Oghuz Turks, who f…
Read moreالپ ارسلان نے اپنے چچا طغرل بیگ کی وفات کے بعد زمام اقتدار اپنے ہاتھ میں لی۔ اگرچہ اقتدار کی خاطر ملک میں کچھ جھگڑے ہوئے لیکن الپ ارسلان نے ان تن…
Read moreنیسویں صدی کے آخری عشروں میں اندرونی ریشہ دوانیوں اور بیرونی سازشوں کے نتیجہ میں سلطنت عثمانیہ کی جڑیں کمزور ہو چکی تھیں، اپنے انتہائی عروج ک…
Read moreآج کے جدید مشینی دور میں جنگ و جدل کی پالیسیاں اور طور طریقے بدل چکے ہیں۔ اس حوالے سے بعض اوقات وہ لوگ اور ادارے فیصلے کرتے ہیں جو فوجی حکمت…
Read moreجنگِ نکوپولس میں سلطنتِ عثمانیہ کے سلطان بایزید اول نے صلیبی فوج کے خلاف شاندار فتح پائی لیکن اس کے تقریباً چھ برس بعد، 20 جولائی 1402ء کو، جنگِ …
Read moreمیسور کے تاریخی مقامات میں ایک میسور پیلس ہے۔ دراصل اس کا تعلق اسی بادشاہت سے ہے جو 1565 میں قائم ہوئی تھی اور آزادی کے بعد تک قائم رہی۔ ٹیپو سل…
Read more
Find Us On