Great Warriors

6/recent/ticker-posts

ہندوستان کا حکمران ظہیر الدین بابر کون تھا ؟

حال ہی میں ایک مغربی جریدے نے ظہیر الدین بابر کی شخصیت، طرز حکمرانی اور اس کی جوانمری و بہادری پر ایک تفصیلی مقالہ تحریر کیا ہے۔ کیلی شیفسن نے اپنے مقالے میں تحریر کیا ہے کہ برصغیر کا یہ نامور حکمران ماضی میں موجودہ ” ازبکستان “ کا شہنشاہ بھی رہ چکا ہے۔ اپنے چچاؤں کی بے رخی کی وجہ سے اسے 3 سال جلا وطنی میں بسر کرنا پڑے۔ وہ اپنی طاقت مجتمع کرتا رہا، مگر تخت واپس نہ لے سکا۔ افغانستان میں جلا وطنی کے دوران اسے ہندو کش کے پہاڑوں میں بہت کشش نظر آئی۔ لودھی خاندان کا ایک گورنر بھی س کے ساتھ مل گیا۔ اسی قسم کے خاندانی جوڑ توڑ کی مدد سے وہ دہلی پر قائم ”لودھی سلطنت “ کے خاتمے کے بعد انڈیا کا حکمران بن بیٹھا۔ اس کی کوششوں کے بعد مسلمان 3 سو سال تک بلا شرکت غیرے انڈیا پر حکومت کرتے رہے۔ 

بابر کا تعلق تیموری خاندان سے تھا جبکہ اس کی ماں چنگیز خان کے خاندان سے تعلق رکھتی تھی۔ سینٹرل ایشیاء سے تعلق رکھنے والے اس خاندان کے بارے میں 1868ء تک لوگ زیادہ نہیں جانتے تھے۔ یہ کون لوگ تھے، کہاں سے آئے اور کس طرح اپنی حکومت قائم کرنے میں کامیاب ہوئے؟ ان سوالوں پر زیادہ تحقیق نہیں ہوئی تھی۔ ظہیر الدین بابر کا تعلق تیمور لنگ خاندان سے تھا۔ وہ بابر کے لقب سے جانا جاتا تھا، جس کا مطلب ہے شیر۔ سینٹرل ایشیاء میں ایک خطے کی شہنشایت اسی کے خاندان کے پاس تھی۔ اس کے باپ نے موجودہ ” ازبکستان“ پر حکومت کی۔ Andeijan اس کا دارالحکومت تھا۔ اس نے اسی شہر میں 23 فروری 1483ء کو آنکھ کھولی۔ باپ کا پورا نام عمر شریف مرزا رکھا تھا، تاہم وہ امیر فرخانہ کے لقب سے مشہور تھا۔ اس کی ماں قتلک نگار خانم مغل بادشاہ مرزا خان کی بیٹی تھیں۔

(یہ تحریر روزنامہ دنیا کے میگزین میں شائع ہوئی)
 

Post a Comment

0 Comments