Great Warriors

6/recent/ticker-posts

فلارنس نائٹ انگیل

یہ خاتون 12 مئی 1820ء کو اٹلی کے شہر فلارنس میں پیدا ہوئی، لیکن اس کا بچپن زیادہ تر انگلستان میں بسر ہوا۔ اس کی نیک ماں نے اسے خدمتِ خلق میں زندگی بسر کرنے کا مشورہ دیا۔ چنانچہ اُس نے لندن، ایڈنبرا اور یورپ کے بعض ہسپتالوں کا گھوم پھر کر معائنہ کیا اور پیرس اور کائزرز ورتھ کے اداروں میں نرسنگ کی تربیت بھی حاصل کی۔ 1858ء تک اُسے اتنی شہرت حاصل ہو چکی تھی کہ وہ لندن میں مریض خواتین کے ہسپتال کی سپرنٹنڈنٹ مقرر کر دی گئی، لیکن جنگِ کریمیا میں اُس نے وہ کام کیا کہ دنیا بھر میں مشہور ہو گئی۔ 

اِس جنگ کے آغاز میں جب معلوم ہوا کہ زخمی سپاہیوں کی دیکھ بھال ٹھیک طور سے نہیں ہو رہی ہے تو مِس نائٹ انگیل نے وزیرِ جنگ کو جو بچپن کے زمانے سے اُس کے دوست تھے، اپنی خدمات پیش کیں اور اڑتیس دوسری نرسوں کو ساتھ لے کر کریمیا روانہ ہو گئی۔ اس کا کام یہ تھا کہ تمام فوجی ہسپتالوں کی نگرانی کرے، نرسوں کے پورے عملے سے کام لے اور دس ہزار مریض اور زخمی انسانوں کی دیکھ بھال کرے۔ وہ چوبیس گھنٹے کام میں مصروف رہتی، ہسپتالوں اور بارکوں کو صاف کراتی، مریضوں کے بستروں پر خود چکر لگاتی اور جتنا وقت ملتا اس کوآپریشن کے کمروں میں مجروح انسانوں کی تسکین و تسلی میں صرف کرتی۔ 

فروری اور جون 1855ء کے درمیان اُس کی ان تھک کوششوں کے باعث شرح اموات 42 فیصد سے گھٹتے گھٹتے صرف دو فیصد رہ گئی۔ اگرچہ خود بخار میں مبتلا ہو گئی، لیکن اپنے کام میں برابر مصروف رہی تاآنکہ انگریزوں نے جولائی 1856ء میں ترکی کو خالی کر دیا۔ اس وقت تک اس کے عظیم والشان کام کی اتنی شہرت ہو چکی تھی کہ حکومت برطانیہ نے اس کو وطن واپس لانے کے لیے خاص طور پر ایک جنگی جہاز بھیجا۔ مِس نائٹ انگیل کی خدمات کے اعتراف کے طور پر پچاس ہزار پاؤنڈ کا ایک فنڈ جمع کیا گیا، جس سے اُس نے سینٹ ٹامس ہسپتال میں ایک دارالتربیت قائم کیا جس کا نام تھا، نائٹ انگیل نرسز ٹریننگ ہوم۔ اِس کے علاوہ بعض دوسرے مقامات پر بھی نئے انداز کے نرسنگ سکول کھولے گئے۔ مِس فلارنس نائٹ انگیل کا انتقال لندن میں 13 اگست 1910ء کو ہوا۔ اس نے نوے سال کی عمر پائی۔

راشد علی اکبر


 

Post a Comment

0 Comments